هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ
کیا آپ کو (ہر چیز پر) چھا جانے والی قیامت کی خبر پہنچی ہے،
وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ خَاشِعَةٌ
اس دن کتنے ہی چہرے ذلیل و خوار ہوں گے،
عَامِلَةٌ نَاصِبَةٌ
(اﷲ کو بھول کر دنیاوی) محنت کرنے والے (چند روزہ عیش و آرام کی خاطر سخت) مشقتیں جھیلنے والے،
تَصْلَىٰ نَارًا حَامِيَةً
دہکتی ہوئی آگ میں جا گریں گے،
تُسْقَىٰ مِنْ عَيْنٍ آنِيَةٍ
(انہیں) کھولتے ہوئے چشمہ سے (پانے) پلایا جائے گا،
لَيْسَ لَهُمْ طَعَامٌ إِلَّا مِنْ ضَرِيعٍ
ان کے لئے خاردار خشک زہریلی جھاڑیوں کے سوا کچھ کھانا نہ ہوگا،
لَا يُسْمِنُ وَلَا يُغْنِي مِنْ جُوعٍ
(یہ کھانا) نہ فربہ کرے گا اور نہ بھوک ہی دور کرے گا،
وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَاعِمَةٌ
(اس کے برعکس) اس دن بہت سے چہرے (حسین) بارونق اور ترو تازہ ہوں گے،
لِسَعْيِهَا رَاضِيَةٌ
اپنی (نیک) کاوشوں کے باعث خوش و خرم ہوں گے،
فِي جَنَّةٍ عَالِيَةٍ
عالی شان جنت میں (قیام پذیر) ہوں گے،
Load More